شہدا کے اقوال

امام الاستشہادین امام ابو مصعب الزرقاوی رحمتہ اللہ کا فرمان

ہم ایک مٹھی بھر مٹی کے لیے جہاد نہیں کرتے اور نہ ان فرضی حدود کے لیے جن کو سائیکوسبیکو نے ترتیب دیا ، اور پھر نہ ہی ہم اس لیے جہاد کرتے ہیں کہ کسی مغربی طاغوت کی جگہ عربی طاغوت آجائے ، بلکہ ہمارا جہاد بہت ارفع و اعلٰی ہے ۔

حقیقت میں ہم اس لیے جہاد کرتے ہیں تاکہ اللہ کا کلمہ بلند ہو جائے اور سارا دین اللہ کا ہو جائے ۔۔۔۔

وَقَاتِلُوْهُمْ حَتّٰي لَا تَكُوْنَ فِتْنَةٌ وَّيَكُوْنَ الدِّيْنُ كُلُّه لِلّٰهِ ( سورہ الانفال ٣٩

اور جو کوئی بھی اس مقصد کی مخالفت کرے گا یا اس مقصد کے راستے میں رخنہ اندازی کی کوشش کرے گا تو وہ ہمارا دشمن ہوگا اور ہماری تلواروں کا ہدف ہو گا چاہے اس کا کوئی بھی نام و نسب ہو ۔

یقینا ہمارے لیے وہی دین ہے جسے اللہ نے کسوٹی اور فیصل بنا کر نازل فرمایا ، اس کا قول حد فاصل ہے اور اسکا حکم کوئی مذاق نہیں ۔

یہ وہ نسب ( ترازو ) ہے جو معیار ہے ہمارے اور لوگوں کے درمیان ، پس ہمارے میزان بحمداللہ آسمانی ہیں اور احکام قرآنی ہیں اورہمارے فیصلے نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔

ایک امریکی مسلمان ہمارا محبوب ترین دوست ہے اور ایک عربی کافر ہمارا بدترین دشمن ہے ۔اگرچہ ہم اور وہ ( عربی کافر ) ایک ہی ماں کی اولاد کیوں نہ ہوں ۔

1 comment:

اپنے تبصرے یہاں لکھیں